شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

چراغ شرما

  • غزل


اب یہ گل گلنار کب ہے خار ہے بیکار ہے


اب یہ گل گلنار کب ہے خار ہے بیکار ہے
آپ نے جب کہہ دیا بیکار ہے بیکار ہے

چھوڑ کر مطلع غزل دم دار ہے بیکار ہے
جب سپہ سالار ہی بیمار ہے بیکار ہے

اک سوال ایسا ہے میرے پاس جس کے سامنے
یہ جو تیری شدت انکار ہے بیکار ہے

تجھ کو بھی ہے چاند کا دیدار کرنے کی طلب
اک دیے کو روشنی درکار ہے بیکار ہے

میکدے کے مختلف آداب ہوتے ہیں چراغؔ
جو یہاں پر صاحب کردار ہے بیکار ہے


Leave a comment

+