شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ذکی طارق

  • غزل


بھرے تو کیسے پرندہ بھرے اڑان کوئی


بھرے تو کیسے پرندہ بھرے اڑان کوئی
نہیں ہے تیر سے خالی یہاں کمان کوئی

تھیں آزمائشیں جتنی تمام مجھ پہ ہوئیں
نہ بچ کے جائے گا اب مجھ سے امتحان کوئی

یہ طوطا مینا کے قصے بہت پرانے ہیں
ہمارے عہد کی اب چھیڑو داستان کوئی

نئے زمانے کی ایسی کچھ آندھیاں اٹھیں
رہا سفینے پہ باقی نہ بادبان کوئی

بکھر کے رہ گئیں رشتوں کی ساری زنجیریں
بچا سکا نہ روایت کو خاندان کوئی

ذکیؔ ہمارا مقدر ہیں دھوپ کے خیمے
ہمیں نہ راس کبھی آیا سائبان کوئی

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube ذکی طارق RECITATIONS ذکی طارق



00:00/00:00 بھرے تو کیسے پرندہ بھرے اڑان کوئی ذکی طارق

Leave a comment

+