شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پریم شنکر گوئلہ فرحت

  • غزل


دل کو نصیب غم کی قیادت نہیں رہی


دل کو نصیب غم کی قیادت نہیں رہی
اب جستجوئے عیش میں لذت نہیں رہی

نیرنگ‌ چشم دوست ہے مجھ پر اثر پذیر
اب مرگ و زیست میں وہ رقابت نہیں رہی

بدلی ہوئی ہے قدر گریباں دریدگی
یا خندہ ہائے گل میں صداقت نہیں رہی

اپنی طبیعت آج بہ فیض غم حیات
مدحت کن متاع لطافت نہیں رہی

شکوہ غلط ہے رحمت پروردگار سے
مجھ کو ہی قدر اشک ندامت نہیں رہی

عرفان آج راندۂ درگاہ عقل ہے
اف آشتئ چشم و بصارت نہیں رہی

کھلنے لگا ہے آتش سیال کا بھرم
اب بزم مے بھی باعث فرحتؔ نہیں رہی


Leave a comment

+