شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وحشتؔ رضا علی کلکتوی

  • غزل


چلا جاتا ہے کاروان نفس


چلا جاتا ہے کاروان نفس
نہ بانگ درا ہے نہ صوت جرس

برس کتنے گزرے یہ کہتے ہوئے
کہ کچھ کام کر لیں گے اب کے برس

نہ وہ پوچھتے ہیں نہ کہتا ہوں میں
رہی جاتی ہے دل کی دل میں ہوس

وہ حسرت زدہ صید میں ہی تو ہوں
ہے پرواز جس کی دردن ہوس

ستم ہیں یہ وحشتؔ تری غفلتیں
تجھے کاش ہوتا شمار نفس

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 چلا جاتا ہے کاروان نفس نعمان شوق

Leave a comment

+