شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

قمر رضا شہزاد

  • غزل


کسی کے عکس کو حیران کرنا چاہتا ہوں


کسی کے عکس کو حیران کرنا چاہتا ہوں
میں سنگ و آئنہ یک جان کرنا چاہتا ہوں

بلند کرتا ہوں دست دعا کہ جیسے میں
کسی کی ذات پر احسان کرنا چاہتا ہوں

بہت حقیر ہے لیکن تجھے عطا کر کے
میں دل کو تخت سلیمان کرنا چاہتا ہوں

مجھے یہ زندگی دشوار بھی قبول مگر
کہیں کہیں اسے آسان کرنا چاہتا ہوں

میں ایسی کون سی شے کھو چکا ہوں جس کے عوض
سبھی کو بے سر و سامان کرنا چاہتا ہوں


Leave a comment

+