شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

  • غزل


تکلف نہیں ہم سے زیبا تمہارا


تکلف نہیں ہم سے زیبا تمہارا
تمہارے ہمارے ہمارا تمہارا

لیا دل تو لو جان بھی کیوں رہے جی
تمنا ہماری تقاضا تمہارا

یہ تصویر چہرہ اتر کیوں گیا ہے
کھنچے کس سے ہو کیا ہے نقشہ تمہارا

نہ تیر آہ کا دست قدرت میں اپنے
نہ شمشیر ابرو پہ قبضہ تمہارا

چلے ہم تو حسرت ہی لے کر رقیبو
مبارک رہے تم کو پیارا تمہارا

رقیبوں سے لڑنے کا قصہ نہ پونچھو
فضیحت ہماری تماشا تمہارا

نہ تحریر خط ہے نہ بیت ابرویں ہیں
یہ مضموں ہمارا وہ فقرا تمہارا

میں اپنے ہی جذبہ کا قائل تھا لیکن
غضب ہے مری جان غصہ تمہارا

مجھے اور سے کیا میں عاشق ہوں پیارے
تمہارا تمہارا تمہارا تمہارا

سلیماں ہوں پر یوں اگر خاک ہو کر
عمل میں ہو نقش کف پا تمہارا

خفا ہوتے کیوں ہو کہ رکھتا ہے پیارے
نہ جذبہ ہمارا نہ جلوہ تمہارا

نسیمؔ اس چمن میں گل تر کی صورت
پھٹے کپڑے رکھتے ہیں پردہ تمہارا


Leave a comment

+