شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ورن گگنیجہ واحد

  • غزل


کسی بھی رہنمائی کا کوئی دعویٰ نہیں کرتے


کسی بھی رہنمائی کا کوئی دعویٰ نہیں کرتے
غزل کے پیرہن کو ہم مگر میلا نہیں کرتے

ہماری چاہتوں نے تو بڑے اقرار دیکھے ہیں
کسی انکار پر ہم دل کبھی چھوٹا نہیں کرتے

سرابوں کی حقیقت سے بہت اچھے سے واقف ہیں
کبھی بھی خواب کا ہم دن میں تو پیچھا نہیں کرتے

یہاں ہر شے کی قیمت بس محبت ہی محبت ہے
فقیروں سے کبھی جذبات کا سودا نہیں کرتے

مسلسل حادثوں نے یہ بھی شفقت چھین لی ہم سے
کوئی جب چھوڑ جاتا ہے تو ہم سوچا نہیں کرتے

کبھی پھر ہجرتوں کا ان کے من سے ڈر نہ نکلے گا
پرندے سو رہے ہوں جب شجر کاٹا نہیں کرتے

سجے بازار میں بک جائیں یہ لالچ تو ہے واحدؔ
مگر انعام کی خاطر سخن ہلکا نہیں کرتے


Leave a comment

+