شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

شمؔیم ہاشمی

  • نعت


جب زمانے میں کہیں ظلم و ستم جاگتا ہے


جب زمانے میں کہیں ظلم و ستم جاگتا ہے
ڈھال بن کر مرے آقا کا کرم جاگتا ہے

فیض سے آپ کے اللہ کا اتنا ہے کرم
آج بھی آپ کی امّت کا بھرم جاگتا ہے

اپنے آنچل کی ہوا دیتی جب نیند مجھے
آپ کی مدح سرائی میں قلم جاگتا ہے

کاسۂ دل میں لئے نعت نبی کا تحفہ
راہِ طیبہ کے مسافر کا قدم جاگتا ہے

بھیجتے ہئں جو شب و روز دُرود اور سلام
انکا دل جاگتا ہے دیدۂ نم جاگتا ہے

آپ کا فیض ہے یہ غارِ حرا پر جس میں
بال جبریل کا اب تک چم و خم جاگتا ہے

گونجتے رہتے ہیں ہر وقت دُرود اور سلام
آپ کی یاد میں ہر لمحہ حرم جاگتا ہے

صدقۂ رحمتِ عالم ہے کہ دنیا میں شؔمیم
یورشِ کفر میں بھی بختِ اُمم جاگتا ہے

MatbooAh Jaam e Noor, Delhi, February 2006, MatbooAh Shayari Karachi, Shumara 40, April 2011

Leave a comment

+