شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

شمؔیم ہاشمی

  • غزل


لزّت عیش اگرچہ مجھے معلوم نہیں


لزّت عیش اگرچہ مجھے معلوم نہیں
لزّت درد جگر سے تو میں محروم نہیں

آپ کا شیوہ فقت میرے گناہوں کا شمار
میں گنہگار سہی، آپ بھی معصوم نہیں

نہ سہی میری وفا کا کہیں چرچا لیکن
آپ کی دیدہ دلیری کی کہاں دھوم نہیں

ہاتھ ملنے کے سوا اس کو نہ کچھ ہاتھ آیا
وقت کی قدر جہاں میں جسے معلوم نہیں

راز افشا ہوا جاتا ہے تری اجلت سے
دلِ بیتاب ٹھہر اتنا ابھی جھوم نہیں

اس طرف سیکڑوں تلوار ادھر ایک شؔمیم
فتح کا جشن کدھر ہوگا یہ معلوم نہیں
 

MatbooAh: Toot-tay pattoN ka dukh

Leave a comment

+