شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

شمؔیم ہاشمی کا تعارف

  • پروفائل


شمؔیم ہاشمی


ڈاکٹر شمیم ہاشمی اردو ادب کی دنیا میں ایک ناموراستاذ شاعر اور نقاد کی حیثیت کے مالک ہیں۔ شؔمیم ہاشمی کی پیدائش ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے میں ہوئی۔ انہیں سید شاہ بدیع الدین حذیں رحمۃ اللہ علیہ، سید شاہ غیاث الدین حسن چشتی رحمۃ اللہ علیہ، عطا حسین عطا کاکوی وغیرہ جیسے اساتذہ کی سرپرستی ملی ملے۔ شمیم ہاشمی نے شاعری میں ابر احسنی کو اپنا استاذ منتخب کیا جو احسن مارہروی کے شاگرد تھے اور احسن عظیم شاعر داغ دہلوی کے شاگرد تھے۔ شؔمیم ہاشمی اردو شاعری کے داغ اسکول سے تعلق رکھتے ہیں اور اس لئے اردو غزل لکھنے کا بہت صاف اور پختہ انداز رکھتے ہیں اور روایات کو یکلخت نظرانداز نہیں کرتے۔ انہوں نے اپنی کئی کتابیں شائع کیں۔ ان کی مشہور کتابوں میں سے ایک "ٹوٹتے پتوں کا دکھ" ہے۔ ڈاکٹر شؔمیم ہاشمی کی شاعری اور انداز گفتگو کے بارے میں وقت کے کئی مشہور نقدین نے لکھا ہے مثلاً ظؔہیر غازی پوری، ڈاکٹر حؔسین الحق، ڈاکٹر شباؔب للت، کرؔشن کمار طور، پروفیسر قمر رئیس، شمس الرحمن فاروقی، ناؔدم بلخی وغیرہ۔ اپنے سرپرستوں کے زیر سایہ شؔمیم ہاشمی کی شاعری یوں پروان چڑھی کہ ادب کے بڑے بڑے ماہرین نے ان کی ستایش کی۔ شؔمیم ہاشمی نے اردو، فارسی اور عربی زبان و ادب میں بہترین تحقیقی کام کئے ہیں۔ انہوں نے اردو اور فارسی زبانوں میں شاعری کی ہے۔ ان کے علم و آگہی سے بہت سے لوگ مستفید ہوئے لیکن وہ خود اردو کے مرکزی دھارے سے دور ہو گئے، وہ مین اسٹریم اور وہ مقامات جو فوری شہرت حاصل کرا سکتے تھے۔ اور شؔمیم ہاشمی نے کبھی ایوارڈز حاصل کرنے کی تقریبات میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی مشاعروں میں شرکت کی، انہوں نے کبھی کسی ایوارڈ کے لیے درخواست نہیں دی حالانکہ ایوارڈز ان کے گھر بھیجے گئے ہیں۔ شؔمیم ہاشمی ایسے دور افتادہ علاقے میں چلے گئے کہ وہ اپنے ہی لوگوں سے دور ہو گئے لیکن ان کے عزم و ہمت کو داد دینی چاہیے کہ انہوں نے ہر حال میں علم کے چراغ جلائے رکھے۔ نامساعد حالات اور اشاعت و نشریات کی غیر حاضری کے باوجود وہ لکھتے اور کمپوز کرتے رہے اور اپنے اندر کے شاعر کو ہمیشہ زندہ رکھا۔ ان کے کئی شعری مجموعے مقبولیت حاصل کر چکے ہیں اور کئی شائع ہونے کو منتظر ہیں۔ شؔمیم ہاشمی نے غزل پر خصوصی توجہ دی ہے۔ اردو شاعری کے موضوع میں ان کی تصنیف ’’ٹوٹتے پتوں کا دکھ‘‘ کو اتھارٹی کا درجہ حاصل ہے۔ شؔمیم ہاشمی عروض کے ماہر ہیں۔ ڈاکٹر شمیم ہاشمی ایک بہترین شاعر ہیں، بہت اچھے انسان ہیں۔ ادبی اور دینی معاملات میں اپنے شکوک و شبہات پر گفتگو کرنے کے لیے اعلیٰ ادبی شخصیات ان سے رابطہ کیا کرتی ہیں۔ بقول جناب شمس الرحمٰن فاروقی: " والد اور والدہ دونوں کی طرف سے آپ (شؔمیم ہاشمی) کے یہاں علم اور خدا شناسی کی روایت رہی ہے اور یہ دونوں عناصر آپ (شؔمیم ہاشمی) کے کلام میں جگہ جگہ جھلک دکھاتے ہیں۔ "

Leave a comment

+