قربان علی سالک بیگ
- غزل
- مری خاطر میں ساقی کب ترا پیمانہ آتا ہے
- جو بھر لیں ایک چٹکی صاحب تاثیر مٹی کی
- یوں عیاں تجھ کو دیکھتے ہیں ہم
- میں ہوا زینت مکان قفس
- مجھ پر ایسی جفا کی کثرت کی
- کب ہے منظور کہ یوں جنس دل زار بکے
- چاک جگر و دل کا جب شکوہ بجا ہوتا
- دل محبت مکان ہے گویا
- اٹھے آج ان سے فیصلہ کر کے
- بھول کر بھی ادھر نہیں آتا