فاطمہ حسن
- غزل
- خوشبو ہے اور دھیما سا دکھ پھیلا ہے
- روح کی مانگ ہے وہ جسم کا سامان نہیں
- سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھا
- کس سے بچھڑی کون ملا تھا بھول گئی
- کہو تو نام میں دے دوں اسے محبت کا
- نہیں سمجھی تھی جو سمجھا رہی ہوں
- کیا کہوں اس سے کہ جو بات سمجھتا ہی نہیں
- کون خواہش کرے کہ اور جیے
- قربتوں میں فاصلے کچھ اور ہیں
- پھر یوں ہوا کہ زندگی میری نہیں رہی