وشال کھلر
- غزل
- لمحہ لمحہ شور سا برپا ہوا اچھا لگا
- تیرے ملنے کی دعا کی جائے
- ایک لمحہ ٹھہر گیا مجھ میں
- پھر اس روپ میں آنا تم
- میں انساں تھا خدا ہونے سے پہلے
- وقت کی انگلی پکڑے رہنا اچھا لگتا ہے
- شدت درد میں احساس کا کردار میاں
- میرا وہم و گمان رہنے دے
- اس ایک شخص کا کوئی پتہ نہیں ملتا
- میرے دکھ کی دوا بھی رکھتا ہے