چندر بھان خیال
- غزل
- کبھی جو شب کی سیاہی سے ناگہاں گزرے
- کھول سمٹ کے اندر سمٹ کر رہ گیا میں
- دیکھ ان چڑیوں کو چڑیا گھر نہ دیکھ
- چلچلاتی دھوپ سر پر اور تنہا آدمی
- جستجو کے پاؤں اب آرام سا پانے لگے
- کوئی دانا کوئی دیوانہ ملا
- دولت حق مجھ کو حاصل ہو گئی ہے
- مجھ سے مل کر خود کو کیا پائے گا تو
- صرف اک حد نظر کو آسماں سمجھا تھا میں
- زندگانی رنج اور غم کے سوا کچھ بھی نہیں