لیث قریشی
- غزل
- مناظر شب رفتہ خیال و خواب ہوئے
- عمر بھر خواب محبت سے نہ بیدار ہوئے
- سکوت لب کو مرے عرض حال ہی سمجھو
- بارہا یورش افکار نے سونے نہ دیا
- مسکرا سکتا نہیں آنسو بہا سکتا نہیں
- تم نے بھولے سے کبھی یہ نہیں سوچا ہوگا
- کوئی پیام مسلسل ہے شور دریا بھی
- دل مضمحل ہے تیری نوازش کے باوجود
- بے قصد سفر جاتے ہیں معلوم نہیں کیوں
- کہیں سے بھی سخن معتبر نہیں آتا