یعقوب عثمانی
- غزل
- مذاق کاوش پنہاں اب اتنا عام کیا ہوگا
- حل ہی نہ ہو جس کا وہ معما تو نہیں ہے
- میں چاہوں بھی تو ضبط گفتگو میں لا نہیں سکتا
- صبر خود اکتا گیا اچھا ہوا
- زباں کچھ اور کہتی ہے نظر کچھ اور کہتی ہے
- نگاہ بد گماں ہے اور میں ہوں
- وہ کون سے خطرے ہیں جو گلشن میں نہیں ہیں
- شوق کی کم نگہی بھی ہے گوارا مجھ کو
- طوفاں کی زد پہ اپنا سفینہ جب آ گیا