نامی انصاری
- غزل
- مرے خیال سے آگے ترا نشانہ پڑا
- نظر ملی تھی کسی بے خبر سے پہلے بھی
- خاک اغیار سے یا رب مجھے پیوند نہ کر
- گھر چھوڑا بے سمت ہوئے حیرانی میں
- اک نگاہ دلبری میری طرف
- مجھے کل ملا جو سر چمن وہ تمام نخل شباب سا
- خود آزما کے بھی دعوے اجل کے دیکھتے ہیں
- اے آبلہ پا اور بھی رفتار ذرا تیز
- رنگ وحشت کم نہیں زخم تماشا کم نہیں
- جہاں پہ ڈوب گیا تھا کبھی ستارہ مرا