اعتبار ساجد
- غزل
- طلسم زار شب ماہ میں گزر جائے
- شہر ہوا میں جلتے رہنا اندیشوں کی چوکھٹ پر (ردیف .. ن)
- یہ حسیں لوگ ہیں تو ان کی مروت پہ نہ جا
- چھوٹے چھوٹے سے مفادات لیے پھرتے ہیں
- کسی کو ہم سے ہیں چند شکوے کسی کو بے حد شکایتیں ہیں
- مجھ سے مخلص تھا نہ واقف مرے جذبات سے تھا
- مجھے وہ کنج تنہائی سے آخر کب نکالے گا
- بند دریچے سونی گلیاں ان دیکھے انجانے لوگ
- چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھ
- گھر کی دہلیز سے بازار میں مت آ جانا