شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

مجیب خیر آبادی

  • غزل


میرا جنوں شرمسار دیکھیے کب تک رہے


میرا جنوں شرمسار دیکھیے کب تک رہے
فصل خزاں پر بہار دیکھیے کب تک رہے

دیکھیے کب تک بہے دیدہ و دل سے لہو
صحن چمن لالہ زار دیکھیے کب تک رہے

دیکھیے کب تک رہے کج کلہ شہریار
یہ روش تاجدار دیکھیے کب تک رہے

آج بھی ہے کوہ کن بندہ بے دام زر
عشق غریب الدیار دیکھیے کب تک رہے

اور فروزاں ہوا شعلۂ قندیل شب
گل کا مگر اعتبار دیکھیے کب تک رہے

دست صبا کٹ نہ جائے لوح و قلم چھن نہ جائیں
عظمت فن با وقار دیکھیے کب تک رہے

خامشی و مصلحت بے دلی و بے حسی
اہل سخن کا شعار دیکھیے کب تک رہے


Leave a comment

+