شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

خان رضوان

  • غزل


کبھی مجھے کبھی خود کو بھلا کے دیکھتا ہے


کبھی مجھے کبھی خود کو بھلا کے دیکھتا ہے
وہ اپنے آپ کو بھی آزما کے دیکھتا ہے

تعلقات میں اپنی ہے مصلحت سب کی
کبھی وہ دور کبھی پاس آ کے دیکھتا ہے

میں جا رہا ہوں بہت دور شہر سے اپنے
وہ سن کے بات مری مسکرا کے دیکھتا ہے

اسی کا حکم ہے تاریک گھر کو رکھنے کا
مگر چراغ دل و جاں جلا کے دیکھتا ہے

تباہ جس کے لیے خود کو کر لیا میں نے
وہی نظر سے مجھے اب گرا کے دیکھتا ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube خان رضوان

Leave a comment

+