شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جاوید منظر

  • غزل


ناکردہ گناہوں کی سزا اور ہی کچھ ہے


ناکردہ گناہوں کی سزا اور ہی کچھ ہے
منصور انا الحق کی جزا اور ہی کچھ ہے

کیا ہم سے مسافر کو قرار آ بھی سکے گا
منزل کوئی منزل کا پتہ اور ہی کچھ ہے

گرنے سے بھی دل پر کبھی چوٹ آئی کسی کو
معلوم یہ ہوتا ہے ہوا اور ہی کچھ ہے

دشنام طرازی ہی نہیں رنج کا باعث
مل بیٹھ کے دیکھو تو گلا اور ہی کچھ ہے

جھمپیر میں پائی ہے فقط آبلہ پائی
مسقط نے تو منظرؔ کو دیا اور ہی کچھ ہے


Leave a comment

+