شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

حسان احمد اعوان

  • غزل


روح کاغذ کلام خوشبو ہے


روح کاغذ کلام خوشبو ہے
کیا نمایاں پیام خوشبو ہے

ہے تمہارے خمیر کی خوشبو
تم جو کہتے ہو عام خوشبو ہے

ہم سے تحفے میں پھول کیوں کر لے
اس کا تو اپنا نام خوشبو ہے

پھول موسم کی نظر ہو گئے سب
جس نے پایا دوام خوشبو ہے

کوئی میرے قریب آیا ہے
کیوں نہ بھیجوں سلام خوشبو ہے

نسبتیں آپ کے پسینے سے
کتنی عالی مقام خوشبو ہے

بات آغاز پھول سے ہوگی
بات کا اختتام خوشبو ہے


Leave a comment

+