نکل پاؤں میں کیسے اس اثر سے
مہکتے پھول جھڑتے ہیں نظر سے
محبت کے سفر کے بعد خلوت
سفر آسان ہے پچھلے سفر سے
گئے تھے ان سے ترک عشق کرنے
نظر ہٹ ہی نہ پائی اس نظر سے
دوپٹے سے وہ منہ ڈھانکے ہوئے ہیں
محبت ہو گئی پیلے کلر سے
خود اپنے دل سے ڈر لگنے لگا ہے
کوئی آواز آتی ہے ادھر سے
Leave a comment