شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

محب وفا

  • غزل


ہم نے خیال سختیٔ جادہ نہیں کیا


ہم نے خیال سختیٔ جادہ نہیں کیا
ترک سفر کا کوئی ارادہ نہیں کیا

عشاق عہد نو نے سر راہ گزار شوق
گرد سفر کو تن کا لبادہ نہیں کیا

ہم نے بھی لوٹ آنے میں تاخیر کی بہت
اس نے بھی انتظار زیادہ نہیں کیا

ہم ہیں غم فراق کے حرمت شناس لوگ
غم کو سپرد ساغر و بادہ نہیں کیا

تیرے سوا بھی کوئی در جاں پہ آ سکے
اتنا بھی ہم نے دل کو کشادہ نہیں کیا


Leave a comment

+