شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

اثر نظامی

  • غزل


یہ مانا حوادث کے دھارے بہت ہیں


یہ مانا حوادث کے دھارے بہت ہیں
اگر حوصلہ ہے کنارے بہت ہیں

رہ زندگی میں چلو تم سنبھل کر
سمے کے طمانچے کرارے بہت ہیں

تلاطم میں خود کھو گئے تم ہی ورنہ
کنارے تو تم کو پکارے بہت ہیں

نکل کر اندھیروں کے ملبوس سے دیکھو
یہاں روشنی کے منارے بہت ہیں

کہیں یہ جلا دیں نہ چلمن کو تیری
مری شاعری میں شرارے بہت ہیں

ذرا فن کے آکاش گنگا میں دیکھیں
اثرؔ آپ جیسے ستارے بہت ہیں


Leave a comment

+