شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پنکج سبیر

  • غزل


چاند کی اپنی کہانی رات کا قصہ الگ


چاند کی اپنی کہانی رات کا قصہ الگ
داستان عشق میں ہے تجربہ سب کا الگ

اجنبی ہم آج سے ہیں پر سفر تو ہے وہی
صرف کہہ دینے سے ہوتا ہے کہیں رستہ الگ

ایک لمحہ بس وہی ہے اور باقی کچھ نہیں
زندگی ساری الگ اور وصل کا لمحہ الگ

روشنی دیپک کی سورج چاند کی اپنی جگہ
نور سے روشن ترے ماتھے کا یہ ٹیکا الگ

عشق کے بیمار پر ساری دوائیں بے اثر
چارہ گر اس کی دوا کا ہے ذرا نسخہ الگ

چلتے چلتے آپ نے دیکھا تھا ہم کو بس یوں ہی
شہر میں اس دن سے اپنا ہو گیا رتبہ الگ


Leave a comment

+