شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

  • غزل


چمن میں گل نے کہیں دعوئے جمال کیا


چمن میں گل نے کہیں دعوئے جمال کیا
جمال یار نے منہ اس کا خوب لال کیا

بہار رفتہ پھری اب ترے تماشے کو
چمن کو یمن قدم نے ترے نہال کیا

رہی تھی دم کی کشاکش گلے پہ کچھ باقی
وہ تیغ یار نے جھگڑا ہے انفصال کیا


Leave a comment

+