شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پرشوتم ابّی آذر

  • غزل


ہم نے تو کاٹ لی ہے سزا آپ خوش رہیں


ہم نے تو کاٹ لی ہے سزا آپ خوش رہیں
محفوظ تم کو رکھے خدا آپ خوش رہیں

دو پل ملے خوشی کے ہیں ان کو سنوار لیں
کل کی خبر ہے کس کو پتا آپ خوش رہیں

پایا سکون ہم نے تھا بانہوں میں آپ کی
پھر سے نصیب ہوگا وہ کیا آپ خوش رہیں

سامان اپنا باندھ کے تم اٹھ کے چل دیے
چاروں طرف ہے بہکی ہوا آپ خوش رہیں

چاہے تمام زخم دو یا دو ہمیں دوا
ہے آرزو یہ دل کہ سدا آپ خوش رہیں

محسوس ہو رہی ہیں بڑھی دل کی دھڑکنیں
انتم پڑاؤ ہو نہ مرا آپ خوش رہیں

آذرؔ ذرا سی بات کو یوں طول تم نہ دو
غصہ نہیں ہے اس کی دوا آپ خوش رہیں


Leave a comment

+