شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

خرم آفاق

  • غزل


دوا سے حل نہ ہوا تو دعا پہ چھوڑ دیا


دوا سے حل نہ ہوا تو دعا پہ چھوڑ دیا
ترا معاملہ ہم نے خدا پہ چھوڑ دیا

بہت خیال رکھا میرا اور درختوں کا
پھر اس نے دونوں کو آب و ہوا پہ چھوڑ دیا

معاف وہ کریں جن کا قصوروار ہے تو
عدالتوں نے تجھے کس بنا پہ چھوڑ دیا

بغیر کچھ کہے میں نے پلٹنے کا سوچا
اور ایک پھول در التجا پہ چھوڑ دیا


Leave a comment

+