شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جعفر بلوچ

  • غزل


جان فکر و فن اب بھی عشق کی کہانی ہے


جان فکر و فن اب بھی عشق کی کہانی ہے
لفظ ہیں نئے لیکن داستاں پرانی ہے

زندگی کے افسانے ایک سے سہی لیکن
جو مری کہانی ہے وہ مری کہانی ہے

دیکھتا ہے رہ رہ کر منہ نگاہ والوں کا
مصرعۂ غریب اپنا نقش بے زبانی ہے

التفات فرمائیں یا تغافل اپنائیں
مدعا حسینوں کا صرف جاں ستانی ہے

پر خطا سہی جعفرؔ بے وفا سہی جعفرؔ
خیر تم سہی حق پر بات کیا بڑھانی ہے


Leave a comment

+