شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

جتیندر ویر یخمی جے ویر

  • غزل


ہے وہی تشنگی ساقیا پھر مجھے


ہے وہی تشنگی ساقیا پھر مجھے
جام سے پیشتر کچھ پلا پھر مجھے

کس طرح دوستو مے کشی چھوڑ دوں
جام و محفل سے ہے واسطہ پھر مجھے

چاندنی رات میں دل پریشان ہے
چاند تو یاد کیوں آ گیا پھر مجھے

گر مناسب نہیں مجھ کو منزل ملے
ہے سفر لازمی کیوں خدا پھر مجھے

جس گلی میں مرے دل کے ٹکڑے ہوئے
دل وہیں کھینچ کر لے چلا پھر مجھے

ہاں کوئی بھی ہنر خاص مجھ میں نہیں
کیوں زمانہ رہا ڈھونڈھتا پھر مجھے

ساتھ تم ہو مرے ہاتھ میں جام ہے
ہے غم زندگی خواہ مخواہ پھر مجھے


Leave a comment

+