شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

حسن رضوی

  • غزل


پھر نئے خواب بنیں پھر نئی رنگت چاہیں


پھر نئے خواب بنیں پھر نئی رنگت چاہیں
زندہ رہنے کے لئے پھر کوئی صورت چاہیں

نئے موسم میں کریں پھر سے کوئی عہد وفا
عشق کرنے کے لئے اور بھی شدت چاہیں

ایک وہ ہیں کہ نظر بھر کے نہ دیکھیں ہم کو
ایک ہم ہیں کہ فقط ان کی ہی صورت چاہیں

بات سننے کے لئے حوصلہ دل میں رکھیں
بات کہنے کے لئے حرف صداقت چاہیں

ان کو پانے کے لئے تیشۂ فرہاد بنیں
قیس بننے کے لئے قیس سی وحشت چاہیں

سانس قربان کریں دیس پہ اک دن ہم بھی
ایسی تقدیر ملے ایسی سعادت چاہیں

ہم ملیں ایسے کہ جوں رنگ ملے پانی میں
ان کی قربت میں حسنؔ ایسی رفاقت چاہیں


Leave a comment

+