شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

گلزار

  • غزل


شام سے آنکھ میں نمی سی ہے


شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے

دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے

کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے

وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے

آئیے راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube آشا بھوسلے مکیش

Leave a comment

+