شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

غلام ربانی تاباں

  • غزل


جلوہ پابند نظر بھی ہے نظر ساز بھی ہے


جلوہ پابند نظر بھی ہے نظر ساز بھی ہے
پردۂ راز بھی ہے پردہ در راز بھی ہے

ہم نفس آگ نہ لگ جائے کہیں محفل میں
شعلۂ ساز بھی ہے شعلۂ آواز بھی ہے

یوں بھی ہوتا ہے مداوائے غم محرومی
جبر صیاد بھی ہے حسرت پرواز بھی ہے

میرے افکار کی رعنائیاں تیرے دم سے
میری آواز میں شامل تری آواز بھی ہے

زندگی ذوق نمو ذوق طلب ذوق سفر
انجمن ساز بھی ہے گرم تگ و تاز بھی ہے

میرے افکار و خیالات میں ساری تاباںؔ
حسن دلی بھی ہے رعنائی شیراز بھی ہے


Leave a comment

+