بس ایک لفظ مرا پھول سا کھلا دے گا
بہار بن کے ترے گھر کو بھی سجا دے گا
مجھے ہے ناز مرا بخت ہے بلند بہت
یہ بخت میرا تجھے بادشاہ بنا دے گا
مری گواہی کو آدھا نہیں سمجھنا تم
یہ اک گواہ تجھے دار پہ چڑھا دے گا
خلوص تیرا مجھے ہو اگر میسر تو
تو پیار میرا تجھے گلستاں بنا دے گا
تو چاند میرے لئے آسماں سے لانا نہیں
مرا قلم تو اسے ہاتھ سے بنا دے گا
Leave a comment