شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وشو ناتھ درد

  • غزل


اگر کچھ موڑ رستے میں نہ آتے


اگر کچھ موڑ رستے میں نہ آتے
تو ممکن تھا تجھے ہم بھول جاتے

متاع ہوش کی بازی لگا کر
بساط عشق پہ ہم ہار جاتے

کہاں ماضی کہاں امروز و فردا
کہاں سے داستاں اپنی سناتے

غرور ضبط سے پہلو بچا کر
تمہیں کو دوستو ہم آزماتے

اگر ہوتا نہ کچھ خود پر بھروسہ
تمہیں اے دردؔ ہم محرم بناتے


Leave a comment

+