شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ساحر لدھیانوی

  • غزل


یہ وادیاں یہ فضائیں بلا رہی ہیں تمہیں


یہ وادیاں یہ فضائیں بلا رہی ہیں تمہیں
خموشیوں کی صدائیں بلا رہی ہیں تمہیں

ترس رہے ہیں جواں پھول ہونٹ چھونے کو
مچل مچل کے ہوائیں بلا رہی ہیں تمہیں

تمہاری زلفوں سے خوشبو کی بھیک لینے کو
جھکی جھکی سی گھٹائیں بلا رہی ہیں تمہیں

حسین چمپئی پیروں کو جب سے دیکھا ہے
ندی کی مست ادائیں بلا رہی ہیں تمہیں

مرا کہا نہ سنو ان کی بات تو سن لو
ہر ایک دل کی دعائیں بلا رہی ہیں تمہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube محمد رفیع

Leave a comment

+