شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پروین شاکر

  • غزل


کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے


کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے
پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے

نشتر بدست شہر سے چارہ گری کی لو
اے زخم بے کسی تجھے بھر جانا چاہیے

ہر بار ایڑیوں پہ گرا ہے مرا لہو
مقتل میں اب بہ طرز دگر جانا چاہیے

کیا چل سکیں گے جن کا فقط مسئلہ یہ ہے
جانے سے پہلے رخت سفر جانا چاہیے

سارا جوار بھاٹا مرے دل میں ہے مگر
الزام یہ بھی چاند کے سر جانا چاہیے

جب بھی گئے عذاب در و بام تھا وہی
آخر کو کتنی دیر سے گھر جانا چاہیے

تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے
ایسے سخن فروش کو مر جانا چاہیے

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube ٹینا ثانی

Leave a comment

+