شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

حسن بخت

  • غزل


آستانے لہو میں تر دیکھے


آستانے لہو میں تر دیکھے
ابن مریم صلیب پر دیکھے

یہ کرشمہ ہے دیر و کعبہ کا
جلتے آتش بغیر گھر دیکھے

دیکھی تقدیس ناچتے عریاں
ہنستے اس پر حرم کے در دیکھے

شمع روئی نہ حشر محفل پر
لٹتے جذبات تا سحر دیکھے

پھول مسلے گئے عقیدت کے
جلوے محمل کے در بدر دیکھے

چشم عبرت میں پڑ گئے کانٹے
دیکھنے والے بے بصر دیکھے

پاؤں اٹھتے نہیں مسافر کے
سانپ کی طرح رہ گزر دیکھے

ہم کو نسبت نہ ہو سکندر سے
ہم بھٹکتے رہیں خضر دیکھے

بختؔ ڈوبا کچھ اس طرح ساحل
چشم برباد سے بھنور دیکھے


Leave a comment

+