شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ثبین سیف

  • غزل


یاد تیری دلا رہے ہیں مجھے


یاد تیری دلا رہے ہیں مجھے
چاند تارے جلا رہے ہیں مجھے

پہلے دنیا ستا رہی تھی مجھے
آپ بھی اب ستا رہے ہیں مجھے

دیکھیے پھر سے بے خیالی میں
آپ پھر گنگنا رہے ہیں مجھے

روتے دیکھا تھا ماں کو بچپن میں
اب وہ آنسو رلا رہے ہیں مجھے

سنتے رہتے تھے جو مجھے گھنٹوں
کتنی باتیں سنا رہے ہیں مجھے

ایک گڑیا ہوں موم کی میں سبینؔ
آپ پتھر بنا رہے ہیں مجھے


Leave a comment

+