شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

یاسمین حبیب

  • غزل


کسی کے ساتھ کیا نسبت ہوئی تھی


کسی کے ساتھ کیا نسبت ہوئی تھی
میں اپنے آپ سے رخصت ہوئی تھی

پلٹ کر پیچھے دیکھا تھا ذرا سا
مجھے خود پر بڑی حیرت ہوئی تھی

اچانک آ گئی تھی اپنے آگے
اچانک بات کی جرأت ہوئی تھی

خود اپنا ساتھ بھی چبھنے لگا تھا
عجب تنہائی کی عادت ہوئی تھی

مرے اندر بھنور اٹھنے لگے تھے
سمندر سے بڑی وحشت ہوئی تھی

بہت سرگوشیاں شیشے سے کی تھیں
کسی کی مجھ سے بھی غیبت ہوئی تھی


Leave a comment

+