شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

وصی شاہ

  • غزل


دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے


دل کی چوکھٹ پہ جو اک دیپ جلا رکھا ہے
تیرے لوٹ آنے کا امکان سجا رکھا ہے

سانس تک بھی نہیں لیتے ہیں تجھے سوچتے وقت
ہم نے اس کام کو بھی کل پہ اٹھا رکھا ہے

روٹھ جاتے ہو تو کچھ اور حسیں لگتے ہو
ہم نے یہ سوچ کے ہی تم کو خفا رکھا ہے

تم جسے روتا ہوا چھوڑ گئے تھے اک دن
ہم نے اس شام کو سینے سے لگا رکھا ہے

چین لینے نہیں دیتا یہ کسی طور مجھے
تیری یادوں نے جو طوفان اٹھا رکھا ہے

جانے والے نے کہا تھا کہ وہ لوٹے گا ضرور
اک اسی آس پہ دروازہ کھلا رکھا ہے

تیرے جانے سے جو اک دھول اٹھی تھی غم کی
ہم نے اس دھول کو آنکھوں میں بسا رکھا ہے

مجھ کو کل شام سے وہ یاد بہت آنے لگا
دل نے مدت سے جو اک شخص بھلا رکھا ہے

آخری بار جو آیا تھا مرے نام وصیؔ
میں نے اس خط کو کلیجے سے لگا رکھا ہے

RECITATIONS وصی شاہ



00:00/00:00 Dil ki chaukhat pe jo ik deep jala rakha hai وصی شاہ

Leave a comment

+