شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

دیپک قمر

  • غزل


اندھیرے میں بلا سی


اندھیرے میں بلا سی
اداسی ہی اداسی

کسی کے تن کی خوشبو
پھرے اڑتی ہوا سی

محبت کو زباں دی
خموشی کی دعا سی

وہی انساں درندہ
مگر صورت جدا سی

یہ بے قابو طبیعت
لگے پیاری خطا سی

چڑھی امڑی جوانی
نئی رت کی گھٹا سی

کھلی خواہش کی کونپل
بہت کمسن ذرا سی


Leave a comment

+