شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

قمر صدیقی

  • غزل


یہ کھیت سبزہ شجر رہ گزار سناٹا


یہ کھیت سبزہ شجر رہ گزار سناٹا
اگا ہے دور تلک بے شمار سناٹا

ہمارے خواب کوئی اور دیکھ لیتا ہے
ہماری آنکھ خلا انتظار سناٹا

وہ کشتۂ رہ صوت و صدا ہوا شاید
وہ ایک لفظ تھا جس کا حصار سناٹا

ہے لفظ لفظ میں بجھتے مکالموں کا دھواں
سکوت عشق ہے یا بے قرار سناٹا

کبھی تو چھیڑ کوئی ساز کوئی نغمۂ جاں
کبھی تو اپنے بدن سے اتار سناٹا

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube قمر صدیقی

Leave a comment

+