شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ابھے کمار بیباک

  • غزل


ختم ان کے کبھی ستم نہ ہوئے


ختم ان کے کبھی ستم نہ ہوئے
سر ہمارے اگرچہ خم نہ ہوئے

تم کوئی شام ایسی بتلاؤ
جب ہوئے تم اداس ہم نہ ہوئے

اپنا خالق تو ہے صنم اپنا
ہم کسی کے مگر صنم نہ ہوئے

کس کو آنکھیں ملا کے دیکھیں جب
تیری نظروں میں محترم نہ ہوئے

اور جینے کا کیا ہنر رکھتے
کم سے کم ہاتھ تو قلم نہ ہوئے

کیا ہوا لفظ لفظ جینے سے
اک عبارت میں جب رقم نہ ہوئے

لطف ببیاکؔ اس سفر میں کہاں
جس کی راہوں میں زیر و بم نہ ہوئے


Leave a comment

+