شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

رؤف صادق

  • غزل


دیار خواب میں کوشش ہے پھر سجانے کی


دیار خواب میں کوشش ہے پھر سجانے کی
بنا رہا ہوں میں تصویر آشیانے کی

ابھی تو صرف بگولے اٹھے خیالوں میں
ابھی سے رکنے لگی نبض کیوں زمانے کی

شعاعیں دینے لگے ایسا کے اندھیرے بھی
نئی ادا ہے چراغوں میں جھلملانے کی

محاذ میں نے ہی اپنے خلاف کھولا ہے
کہ آ گئی ہے گھڑی خود کو آزمانے کی

ذرا سی ٹھیس سے آنسو نکل پڑے ورنہ
یہ کوئی رسم نہیں ہے دیے جلانے کی


Leave a comment

+