شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

تلوک چند محروم

  • غزل


فتنہ آرا شورش امید ہے میرے لیے


فتنہ آرا شورش امید ہے میرے لیے
نا امیدی راحت جاوید ہے میرے لیے

دیکھتا ہوں ہر کہیں حسن ازل کا انعکاس
ذرہ ذرہ غیرت خورشید ہے میرے لیے

صاف آتا ہے نظر انجام ہر آغاز کا
زندگانی موت کی تمہید ہے میرے لیے

جاگ اٹھتی ہے تہ دامان شب سے صبح نو
موت کیا ہے زیست کی تجدید ہے میرے لیے

RECITATIONS نعمان شوق



00:00/00:00 فتنہ آرا شورش امید ہے میرے لیے نعمان شوق

Leave a comment

+