شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

قائم چاندپوری

  • غزل


نہ دل بھرا ہے نہ اب نم رہا ہے آنکھوں میں


نہ دل بھرا ہے نہ اب نم رہا ہے آنکھوں میں
کبھو جو روئے تھے خوں جم رہا ہے آنکھوں میں

میں مر چکا ہوں پہ تیرے ہی دیکھنے کے لیے
حباب وار تنک دم رہا ہے آنکھوں میں

موافقت کی بہت شہریوں سے میں لیکن
وہی غزال ابھی رم رہا ہے آنکھوں میں

وہ محو ہوں کہ مثال حباب آئینہ
جگر سے اشک نکل تھم رہا ہے آنکھوں میں

بسان اشک ہے قائمؔ تو جب سے آوارہ
وقار تب سے ترا کم رہا ہے آنکھوں میں

ویڈیو
This video is playing from YouTube Videos
This video is playing from YouTube سیان چودھری RECITATIONS فصیح اکمل



00:00/00:00 نہ دل بھرا ہے نہ اب نم رہا ہے آنکھوں میں فصیح اکمل

Leave a comment

+