Warning: session_start(): open(/tmp/sess_15f5fq2i3vk8easi7l8u6bubh2, O_RDWR) failed: No space left on device (28) in /razi/eraazi/darbari/chunmun/index.php on line 15
وفا شعار کو تو نے ذلیل و خوار کیا

شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

  • غزل


وفا شعار کو تو نے ذلیل و خوار کیا


وفا شعار کو تو نے ذلیل و خوار کیا
جفا‌ پرست یہ کیا شیوہ اختیار کیا

اٹھائے سے نہ اٹھا دل کا پردۂ غفلت
خطا ہوئی کہ ان آنکھوں پہ اعتبار کیا

نگاہ مست حقیقت تو دے چکی تھی جواب
مگر یہ دل ہی تھا پھر اس نے ہوشیار کیا

نہ وہ تڑپ رہی دل میں نہ وہ رہی سوزش
علاج کیا تھا یہ کیا تو نے غم گسار کیا

دکھا کے جلوۂ باطل کی اک جھلک اے حسن
خدا کے بندہ کو ناحق گناہ گار کیا

کسی کے بس کا دل مضطرب نہ تھا لیکن
ہمیں نے خوگر اندوہ انتظار کیا

خیال عشق نے رحمت سے بھی رکھا محروم
یہ کیا کیا کہ گناہوں پہ اعتبار کیا

کہے میں آ کے دل ناصبور کے ہم نے
تمام شب ترے آنے کا انتظار کیا

تمہیں تو خاک میں ملنا تھا مل گئے آخر
جہاں میں شوق عبث ان کو شرمسار کیا


Leave a comment

+