شریک ہوں اور تازہ ترین معلومات حاصل کریں

ناظم اشرف

  • غزل


خامشی باعث رسوائی نہیں ہوتی ہے


خامشی باعث رسوائی نہیں ہوتی ہے
مستقل بولنا دانائی نہیں ہوتی ہے

ہر جگہ دل کے پھپھولے نہیں پھوڑا کرتے
ہر جگہ زخم پہ ترپائی نہیں ہوتی ہے

ہم غریبوں کے نوالوں پہ اثر پڑتا ہے
ہر کسی کے لیے مہنگائی نہیں ہوتی ہے

وقت آنے پہ بدل جاتے ہیں رشتے کتنے
ایک ماں ہے کہ جو ہرجائی نہیں ہوتی ہے

اس لیے رہ گئے احباب سے پیچھے اشرفؔ
ہم سے یہ قافیہ پیمائی نہیں ہوتی ہے


Leave a comment

+